Sunday, September 27, 2015

سندھ میں قربانی کی کھالوں سے متعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 356 افراد گرفتار

تبصرے

گرفتار افراد میں سے 288 کو پولیس کے حوالے جب کہ 32 کو رہا کردیا گیا، رینجرز فوٹو: فائل
 کراچی: سندھ رینجرز نے صوبے بھر میں عید الاضحیٰ کے دوران قربانی کی کھالوں سے متعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 236 افراد کو گرفتار کرلیا۔
ترجمان سندھ رینجرز کے جاری کردہ بیان کے مطابق صوبے بھر میں کھالیں جمع کرنے سے متعلق سندھ حکومت کے ضابطہ اخلاق کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے گئے، اس دوران صوبے بھر سے 356 افراد کو گرفتار کرکے 18ہزار 37 کھالیں ضبط کرلیں۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والوں میں ایم کیو ایم، جماعتِ اسلامی، اہلِ سنت و الجماعت، جماعتہ الادعوۃ، سنی تحریک اور میمن برادری کے افراد شامل ہیں۔
سندھ رینجرز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد میں سے 288 کو پولیس کے حوالے جب کہ 32 کو رہا کردیا گیا تاہم گرفتار ملزمان میں سے 36 مختلف سنگین جرائم میں ملوث ہیں جن سے تفتیش جاری ہے۔

برطانوی اخبارکا سانحہ منیٰ میں 236 پاکستانیوں کی شہادت کا دعویٰ، وزارت مذہبی امور کی تردید

تبصرے

پاکستانی وزارت مذہبی امور نے 19 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے، فوٹو: فائل
برطانوی اخبار نے سانحہ منیٰ میں سب سے زیادہ 236 پاکستانیوں کے شہید ہونے کا دعویٰ کیا ہے تاہم وزارت مذہبی امور نے اس کی تردید کی ہے۔
برطانوی اخبار گارجین کے مطابق منیٰ میں مناسک حج کے دوران بھگدڑ سے شہید ہونے والوں میں 236 پاکستانی ہیں، اس کے علاوہ ایران کے 131، مراکش کے 87، بھارت اورمصر کے 14، 14 ، صومالیہ کے 8، سینیگال کے 5 ، ترکی اور تنزانیہ کے 4،4، الجرائس ، کینیا اور انڈونیشیا کے 3،3 جب کہ برونڈی اور ہالینڈ کا ایک ایک شہری شہید ہوا ہے۔
دوسری جانب وزارت مذہبی امور اور سعودی عرب میں موجود پاکستانی حکام نے برطانوی اخبار کے اس دعوے کی مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اخبار نے اس سانحے میں شہید ہونے والے تعداد کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے اور غیرتصدیق شدہ اعداد و شمار دیئے ہیں۔وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا ہے کہ ہر سال حج کےدوران کچھ لوگ لاپتہ ہوجاتےہیں،حج مشن کے لوگوں پاکستانی حجاج کے کیمپوں میں تصدیق کے لئے بھیجا گیا ہے، پاکستان کے 116 لاپتہ لوگ رات تک مل گئے تھے،امید ہے تمام لوگ مل جائیں گے۔
سردار یوسف نے کہا کہ اب تک جن حجاج کرام کی شہادت کی تصدیق ہوچکی ہے ان کے لواحقین کو سرکاری طور پر آگاہ کردیا گیا ہے، حج کے دوران جولوگ فوت ہوتے ہیں ان کی تدفین یہیں پر کی جاتی ہے، سانحے میں شہید ہونے والوں کو بھی سعودی عرب میں ہی دفنایا جاتا ہے، جب تک تصدیق نہ ہو پاکستانیوں کی تدفین بھی نہیں کی جاسکتی۔
پاکستانی وزارت مذہبی امور نے 19 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق کی ہے، جن میں کراچی کی حفصہ شعیب اور زرین نسیم ، دالبندین کی بی بی زینب ، ایبٹ آباد کے زاہد گل اور بلقیس بی بی ، لکی مروت کی بیگم جان، لاڑکانہ کے ڈاکٹرامیرعلی لاشاری ، لاہور کے حاجی عارف حسین اورمیاں محمد ریاض ، ملتان کے اسد مرتضیٰ گیلانی ، عزیزہ مائی اور ثمرین، کوٹ ادو کے عبدالرحمان اور شہناز بی بی، جھنگ کے سراج احمد سراج ، سانگلہ ہل کے حبیب اللہ اور میرپور آزاد کشمیر کی سیدہ نرجس شہناز شامل ہیں جب کہ 300 سے زائد اب بھی لاپتا ہیں۔

ریندرمودی کی اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر آمد کے موقع پر سکھوں کا احتجاج

 

مظاہرین نے بھارت اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور علیحدہ ملک کا مطالبہ کیا۔ فوٹو:فائل
نیویارک: سکھ علیحدگی پسندوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں “جی 4 ممالک کی کانفرنس” سے خطاب کے موقع پر شدید احتجاج کرتے ہوئے علیحدگی کے لئے 2020 میں ریفرنڈم کرانے کا مطالبہ کیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سیکڑوں سکھ علیحدگی پسند وزیراعظم نریندر مودی کی اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں “جی 4 ممالک کی کانفرنس” کی تقریب سے خطاب کے موقع پر جمع ہوگئے جہاں انہوں نے شدید احتجاج کیا۔ مظاہرین نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پرحکومت کی جانب سے پنجاب میں سکھوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کا نوٹس لینے اور علیحدہ ملک خالصتان بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔
مظاہرین نے بھارت اور وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مطالبات پورے کرنے کے لئے اقدامات اٹھائے۔ سکھ علیحدگی پسندوں کی نمائندگی کرنے والے سربراہ بخشش سنگھ ساندو کا کہنا تھا کہ بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں اور خاص طور پر عیسائیوں، سکھوں اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
دوسری جانب بھارتی گجرات کی پٹیل کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے بھی اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر کے سامنے احتجاج کیا گیا جب کہ انہوں نے پٹیل کمیونٹی کے لئے آواز اٹھانے والے سرگرم سردار پٹیل سے منسوب ٹوپیاں بھی پہن رکھی تھیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ پٹیل کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے 4 ہزار سے زائد بے گناہ افراد پولیس کی تحویل میں ہیں جنہیں وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جارہا ہے اس لئے پولیس حکام کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

راولپنڈی میں مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی جاں بحق


زخمیوں کو ہولی فیملی اسپتال منتقل کردیاگیا جہاں انکی طبی امداد جاری ہے:فوٹو:فائل
راو لپنڈی: پیرودھائی بس اسٹینڈ کے قریب مکان کی چھت گرنے سے میاں بیوی جاں بحق جب کہ 2 بچے زخمی ہو گئے ۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق راولپنڈی میں پیرودھائی بس اسٹینڈ کے قریب ایک مکان کی خستہ حال چھت گرنے سے میاں بیوی اپنے دو بچوں سمیت ملبے تلے دب گئے تاہم امدادی ٹیموں نے پہنچ کر زخمیوں کو ہولی فیملی اسپتال منتقل کردیاگیا جہاں میاں بیوی دم توڑ گئے جب کہ دونوں بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
مکان کی چھت گرنے سے جاں بحق ہونے والوں کی شناخت خاتون خانم اورجبار کے نام سے ہوئی ہے، اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ دونوں افراد بروقت اسپتال پہنچائے جاتے تو ان کی جان بچائی جاسکتی تھی۔