Monday, February 29, 2016

بھارت: کہیں’حتمی جنگ‘ تو کہیں’ہندو مسلم اتحاد‘ کے عزائم

Image captionہندو مسلم اتحاد کانفرنس میں بڑی تعداد میں مسلمانوں نے شرکت کی تھی جبکہ ہندوؤں کی تعداد کم تھی
بھارتی دارالحکومت دہلی کے جنوب میں ’محبت کا مندر‘ کہے جانے والے تاج محل کی نگری آگرہ میں جہاں مسلمانوں کے ساتھ ’حتمی جنگ‘ کی بات کی جا رہی تھی وہیں دہلی سے 100 کلو میٹر شمال میں ’ہندو مسلم اتحاد‘ کے نعرے سنے جا رہے تھے۔
گذشتہ روز اتوار کو دہلی کے قریب شاملی ضلعے کے بدھانہ قصبے میں مسلمانوں کے اہم رہنماؤں اور ہندوؤں کے سیکولر رہنماؤں نے ’تعمیر، تعلیم اور اتحاد‘ کانفرنس کے تحت قومی ہم آہنگی اور بقائے باہمی کے عزائم کا اظہار کیا۔
ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافے پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے ملک کے دستور اور آئین کی حفاظت کے لیے جمیعت علمائے ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی نے کہا کہ ’مسلمان برادران وطن کے درمیان جائیں اور بقائے باہمی کی تقاریب منعقد کریں، ان کی غلط فہمیوں کا ازالہ کریں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’بڑھتی ہوئی مذہبی منافرت اور فرقہ پرستی کو مٹانے کے لیے پیار و محبت کا پیغام بہت ضروری ہے کیونکہ 70 سال قبل ملک میں فرقہ پرستی کے عفریت نے جنم لیا تو ملک تقسیم ہو گیا۔۔۔آج پھر سے وہ جن بوتل سے باہر نکالا جا رہا ہے اور اسے بروقت بند نہیں کیا گیا تو نتائج خطرناک ہو سکتے ہیں۔‘
Image captionاس موقعے پر ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا تھا جس میں یہ بتانے کی کوشش کی گئی تھی کہ علاقے کے ہندو اور مسلمانوں نے کس طرح شانے سے شانہ ملا کر جنگ آزادی میں حصہ لیا تھا
انھوں نے کہا کہ ابھی بھی بھارت میں سیکولرز زندہ ہے کیونکہ گذشتہ سال دہلی کے قریب دادری میں گوشت کے شبہے میں مارے جانے شخص اخلاق کی ہلاکت کے جواب میں بہت سے ہندو دانشوروں نے مخالفت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے اعزازات حکومت کو واپس لوٹا دیے تھے۔
اس موقعہ پر کانفرنس کے کنوینر مولانا نورالحسن راشد کاندھلوی نے کہا کہ ’اس کانفرنس کا محرک ملک کے روز افزوں خراب ہوتے حالات ہیں۔ اس سے قبل ہندوستان کی آزادی میں علما نے بڑے کردار ادا کیے تھے اور ایک بار پھر علما سے بڑا کردار ادا کرنے کا مطالبہ ہے تاکہ نہ صرف اقلیتوں کا تحفظ ممکن ہو بلکہ ملک کی سلامتی بھی قائم رہے۔‘
ندوۃ العلما لکھنؤ کے استاد مولانا سلمان حسنی ندوی نے کہا کہ ’ملک میں ایک ہزار سال تک مسلم حمکراں رہے لیکن ان کے دور میں ایک بھی فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوا جبکہ انگریزوں کے تسلط کے بعد سے اب تک ملک میں تقریباً 25 ہزار فسادات ہو چکے ہیں۔‘
دانشور رام پنیانی نے کہا کہ مذہب کے نام پر ہندوستانی سماج کو تقسیم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، کبھی ’لو جہاد‘ تو کبھی ’بیف‘ اور کبھی دوسرے بہانے فضا کو مقدر کیا جار رہا ہے۔ ماؤ نواز علاقوں میں کام کرنے والے ہمانشو کمار نے کہا کہ ’جو فرقہ وارانہ فسادات میں تلوار بانٹتے رہے وہی آج اعلی عہدوں پر فائز ہیں۔‘
Image copyrightPTI
Image captionسنگھ پریوار ایک عرصے سے مسلمانوں کے خلاف مشتعل کرنے والے بیان دیتا رہا
دوسری جانب اخبار انڈین ایکپریس کے مطابق آگرہ میں فروغ انسانی وسائل کے نائب وزیر اور آگرہ کے رکن پارلیمان رام شنکر کٹھیار اور فتح پور سیکری کے بی جے پی ایم ایل اے کی موجودگی میں سنگھ پریوار کے مقریرین نے مسلمانوں کو ’راکشش‘ اور ’راون کے وارث‘ کہتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف’حتمی جنگ‘ کے لیے تیار رہنے کی بات کہی۔
اخبار کے مطابق بی جے پی ایم ایل جگن پرساد گرگ نے کہا ’آپ کو گولی چلانی ہوگی، رائفل اٹھانا ہوگا، چاقو چلانا ہوگا۔ 2017 میں انتخابات ہیں، آج ہی سے اپنی طاقت کا مظاہرہ شروع کردیں۔‘
سنگھ پریوار کے رہنما یہ باتیں وی ایچ پی کے ایک کارکن کی ہلاکت کے سلسلے میں منعقد کی جانے والی ایک مجلس میں کہہ رہے تھے۔ ارون ماتھر نام کے شخص کو گذشتہ ہفتے مبینہ طور پر چند مسلم نوجوان نے ہلاک کر دیا تھا۔
وی ایچ پی کے جنرل سیکریٹری سوریندر جین نے انتظامیہ کو متبنہ کرتے ہوئے کہا: ’تم نے مظفرنگر کے نتائج دیکھ لیے ہیں۔ آگرہ کو مظفر نگر نہ بناؤ۔‘ خیال رہے کہ دو سال قبل مظفرنگر میں فرقہ وارانہ فسادات ہوئے تھے جس میں درجنوں افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر ہو گئے تھے۔

ایران میں تبدیلی کی حیران کن ہوا

Image copyrightEPA
Image captionایران میں انتخابی نتائج بڑی حد تک حیران کن رہے ہیں
ایران میں پارلیمان اور شوری نگہبان کے نتائج کا اعلان ہوچکا ہے اور اس کے نتائج کس طرح بھی حیران کر دینے والی چیز سے کم نہیں ہیں۔
دارالحکومت ایران میں صورتحال بالکل واضح ہے۔ حکومت نواز جماعتوں نے تہران کی 30 نشستیں حاصل کر کے پارلیمانی انتخابات کے نتائج میں مکمل فتح حاصل کر لی ہے جو سخت گیر حلقوں کے لیے ایک شرمناک شکست ہے۔
بات یہیں ختم نہیں ہوتی۔ دوسرے یعنی شوری نگہبان کے انتخاب میں ایران کے اصلاح پسند صدر حسن روحانی کے حمایت یافتہ اُمیدواروں نے اہم سخت گیر رہنماؤں کو شکست دے دی ہے۔ تکنیکی اعتبار سے یہ علما کونسل سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے انتقال کے بعد، اُن کے جانشین کا انتخاب کرنے کا اہم کام سر انجام دے گی۔
فاتح اُمیدواروں کی فہرست میں شامل سیاستدانوں کا اتحاد بے جوڑ تھا، اس میں معتدل اُمیدوار اور کچھ سابقہ سخت گیر رہنما بھی شامل تھے۔
اگرچہ یہ گروہ اب بھی سماجی طور پر قدامت پسند جانا جاتا ہے جبکہ حالیہ چند برسوں کے دوران اِنھوں نے صدر روحانی کی متعدل پالیسیوں کی کھل کر حمایت کی ہے، خاص طور پر بیرونی دنیا کے ساتھ اُن کے تعلقات اور عالمی طاقتوں کے ساتھ کامیاب جوہری معاہدے کے حوالے سے۔
انتخابی امیدواروں کی جانچ کرنے والی نگران کونسل کی جانب سے تقریباً تمام معروف اصلاح پسند امیدواروں اور کئی اعتدال پسند اُمیدواروں کو نا اہل قرار دے دیا گیا تھا۔ جس کے بعد اصلاح پسند رہنماؤں نے نئے اتحاد کی بنیاد رکھی اور اپنے حمایتی عوام سے حکمت عملی کے بنیاد پر ووٹ دینے کی اپیل کی تھی۔
بڑے پیمانے پر نا اہلیوں اور عوام کی عدم دلچسپی کے پیش نظر بہت سے مبصرین نے انتخابی مہم کے یک طرفہ رہنے کی پیشن گوئی کی تھی۔ مبصرین کے خیال میں اِن حالات کی وجہ سے سخت گیر با آسانی انتخابات میں فتح حاصل کرلیں گے۔
Image copyrightAP
Image captionنتائج کے بعد صدر حسن روحانی کو اصلاحات کے اپنے ایجنڈے پر عمل کرنا آسان ہو جائے گا
لیکن انتخابی مہم کے آخری حصے میں صورت حال یکدم تبدیل ہوگئی اور ایرانی سیاست میں بھونچال آ گیا۔ لیکن یہ کس طرح ہوا۔

انگریزوں کی فہرست

گلیوں میں سُست روی سے چلنے والی انتخابی مہم انٹرنیٹ پر اس کے برعکس رہی۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹیں اس سیاسی بھونچال کے لیے بہترین جگہ ثابت ہوئیں ۔
ٹیلی گرام (ایران کی معروف سماجی رابطوں کی ویب سائٹ) کے دو کروڑ صارفین، ٹوئٹر کے لاکھوں اور فیس بک کے صارفین نے اپنے ہتھیار اکھٹے کرکے فوری ہی دھاوا نہیں بول دیا بلکہ صورتحال کی مناسبت سے آہستہ آہستہ منصوبے کو عملی جامہ پہنایا، جس کا انتخاب کی شام تک کوئی تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔
آن لائن مہم کو مہمیز دینے والوں میں سے ایک خود سپریم لیڈر بھی تھے، جنھوں نے انتخابات سے چند روز قبل ووٹروں کو خبردار کیا تھا کہ وہ ’دا انگلش لسٹ‘ یعنی ’انگریزوں کی فہرست‘ سے باخبر رہیں۔
اُنھوں نے برطانیہ پر الزام لگایا تھا کہ وہ مخصوص اُمیدواروں کی پشت پناہی کرکے انتخابات میں داخل اندازی کر رہا ہے۔ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکمت عملی کی بنیاد پر ووٹوں کو اکھٹا کرکے کچھ انتہائی سخت گیر رہنماؤں کو ماہرین کی کونسل اور پارلیمان میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
اِس بیان کی وجہ سے صدر سمیت کئی حکومتی سیاستدان میں غم و غصہ پھیل گیا تھا، صدر نے ’انگریزوں کی فہرست‘ کو ایرانی عوام کے فہم کی توہین قرار دیا تھا۔
غیر متوقع طور پر گذشتہ پانچ سالوں سے نظر بند حزب اختلاف کے رہنماؤں میرحسین موسوی اور مہدی کروبی کی جانب سے اہم اور نئی حکمت عملی سامنے آئی۔
اُنھوں نے اپنے حمایتیوں سے ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے حکام سے اپنے گھر پر بیلٹ باکس لانے کی درخواست کی تاکہ وہ اپنا ووٹ ڈال سکیں۔ یہ بالکل غیر متوقع اور کافی جرات مندانہ قدم تھا۔ اِنھیں سنہ 2009 کے متنازع صدراتی انتخابات میں حکام پر دھاندلی کا الزام لگانے پر گرفتار کیا گیا تھا۔
اِن انتخابات کے نتیجے میں ملک بھر میں پُر تشدد مظاہرے ہوئے تھے اور دس افراد مارے گئے۔

Image copyrightepa
Image captionان انتخابات کے دور رس نتائج نکلیں گے

آئندہ کیا؟

اگرچہ اصلاح پسندوں اور حکومتی نواز جماعتوں نے دونوں انتخابات میں بھاری کامیابی حاصل کی ہے، لیکن سخت گیر اور قدامت پسند عناصر کے حوالے سے کچھ لکھنا قبل از وقت ہوگا۔
سب سے پہلی بات یہ ہے کے دیگر قصبوں اور یہاں تک کے چند بڑے شہروں میں بھی اِن کی کارکردگی اتنی بُری نہیں تھی۔ لیکن یہ ضرور یاد رہنا چاہیے کہ نگران کونسل کی جانب سے منظوری کے بعد ہی انتخابی نتائج کو درست سمجھا جائے گا۔
اور دوسری اہم بات یہ ہے کہ نگران کونسل، عدلیہ، ریاستی ٹی وی اور فوج سمیت غیر منتخب اداروں پر اب بھی اِن کا قبضہ ہے۔ فوج کسی بھی منتخب ادارے کو جواب دہ نہیں ہے اور یہ سیاست میں دخل اندازی اور قدامت پسندوں کی حمایت کرنے سے بالکل نہیں ڈرتے ہیں۔
اگر 76 سالہ سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نئی پارلیمان کے آٹھ سالہ دور اقتدار کےدوران انتقال کرجاتے ہیں تو یہ بات ضروری نہیں ہے کہ ماہرین کی کونسل میں چند قدامت پسندوں کے نہ جانے سے نئے رہنما کے انتخاب پر کوئی اثر پڑے گا۔
لیکن اِن انتخابات کے نتائج سے ایران کی سیاست میں تبدیلی آئی ہے۔ صدر روحانی کی اصلاح پسند حکومت، غیر منتخب اداروں کے اثر و رسوخ اور سیاست میں فوج کے کردار کو محدود کرنے کے حوالے سے اپنے منصوبوں پر عمل کرنے میں زیادہ پُر اعتماد ہوگی۔
اب جو کچھ ہوگا، اِس کا انحصار اِس بات پر ہے کہ یہ دونوں گروہ انتخابات میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کے استعمال میں کس حد تک کامیاب ہوتے ہیں۔ آیت اللہ خامنہ ای اور جن کی وہ حمایت کرتے ہیں، اُن کے رد عمل کے آئندہ ہونے والی چیزوں پر اہم اثرات ہوں گے۔

سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کو پھانسی دے دی گئی

پاکستان کے صوبۂ پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کو قتل کرنے والے سابق پولیس اہلکار ممتاز قادری کی سزائے موت پر راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں عمل درآمد کر دیا گیا ہے۔
جیل حکام کا کہنا ہے کہ انھیں اتوار اور پیر کی درمیانی رات پھانسی دی گئی۔
پھانسی کے وقت اڈیالہ جیل جانے والے راستے کو سیل کر دیا گیا تھا اور ان کی لاش قانونی کارروائی پوری کرنے کے بعد اہلِ خانہ کے حوالے کر دی گئی ہے۔
سنّی تحریک کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ ممتاز قادری کی نمازِ جنازہ منگل کی دوپہر راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ادا کی جائے گی۔
Image copyrightAFP
Image captionسابق گورنر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سلمان تاثیر نے آسیہ بی بی سے اظہار ہمدردی کیا تھا
سزائے موت پر عمل درآمد کے خلاف احتجاج کے پیشِ نظر راولپنڈی اور اسلام آباد کے علاوہ ملک بھر میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے۔
اسلام آباد میں میٹرو بس سروس بند کرنے کے علاوہ ریڈ زون کو سیل کر دیا گیا ہے اور پولیس اور رینجرز کے جوانوں کی بڑی تعداد وہاں تعینات ہے۔
پھانسی کی خبر عام ہونے کے بعد ملک کے مختلف علاقوں سے احتجاج کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔
مظاہرین نے راولپنڈی کو دارالحکومت اسلام آباد سے ملانے والی بڑی شاہرہ اسلام آباد ایکسپریس وے اور فیض آباد پل کے علاوہ بارہ کہو اور روات سے شہر میں آنے والے راستے بند کر دیے ہیں اور گاڑیوں پر پتھراؤ کیا ہے۔
فیض آباد کے قریب مظاہرین نے میڈیا کے نمائندوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔
اسلام آباد میں وکلا کی تنظیم اسلام آباد بار کونسل نے بھی پھانسی کے خلاف ہڑتال کرنے اور احتجاجاً عدالتوں میں پیش نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
Image copyrightReuters
لاہور میں بھی احتجاج کے باعث میٹرو بس سروس معطل کر دی گئی ہے جبکہ شہر میں دفعہ 144 نافذ کر کے جلسے اور جلوسوں کے انعقاد پر پابندی لگا دی گئی ہے۔
لاہور کے داخلی و خارجی راستوں پر مذہبی تنظیموں کی جانب سے دھرنے دیے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔
ممتاز قادری کی پھانسی کے بعد ایسے متعدد افراد کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے جو مبینہ طور پر ملک میں ’ممتاز قادری بچاؤ مہم‘ چلا رہے تھے۔
سلمان تاثیر کے قاتل کو پھانسی دیے جانے کا معاملہ انتہائی خفیہ رکھا گیا اور اس بارے میں پنجاب کے محکمۂ جیل خانہ جات کے چند افسران ہی باخبر تھے۔
Image copyrightReuters
Image captionاحتجاج کے پیشِ نظر راولپنڈی اور اسلام آباد کے علاوہ ملک بھر میں سکیورٹی سخت کر دی گئی ہے
پھانسی دینے والے شخص کو خصوصی گاڑی کے ذریعے اتوار کی شب لاہور سے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل پہنچایا گیا جبکہ عموماً پھانسی دینے والے جلاد کو دو دن پہلے آگاہ کیا جاتا ہے کہ اسے کس جیل میں قیدیوں کو تختۂ دار پر لٹکانا ہے۔
پنجاب پولیس کی ایلیٹ فورس کے سابق اہلکار مجرم ممتاز قادری گورنر پنجاب سلمان تاثیر کی سکیورٹی پر تعینات تھے اور انھوں نے چار جنوری 2011 کو اسلام آباد کے علاقے ایف سکس میں سلمان تاثیر کو سرکاری اسلحے سے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔
ممتاز قادری کو راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے جرم ثابت ہونے پر سنہ 2011 میں دو مرتبہ موت کی سزا سنائی تھی۔
سزا کے خلاف اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فروری 2015 میں اس مقدمے سے دہشت گردی کی دفعات تو خارج کر دی تھیں تاہم سزائے موت برقرار رکھنے کا حکم دیا تھا۔
اسی فیصلے کو دسمبر 2015 میں سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تھا اور پھر صدر مملکت نے بھی ممتاز قادری کی رحم کی اپیل بھی مسترد کرد ی تھی۔

Saturday, February 27, 2016

کنڑ میں خود کش حملہ، افغان کمانڈر سمیت 13 افراد ہلاک


کابل: افغانستان کے صوبے کنڑ میں ایک خودکش بمبار نے افغان فوجیوں کے درمیان خود کو دھماکے سے اڑا دیا، کمانڈر سمیت کم ازکم 13 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے، مرنے والے زیادہ افراد عام شہری اور بچے ہیں، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہفتے کو افغان صوبے کنڑ کے علاقے اسد آباد میں گورنر ہائوس کے قریب خود کش بمبار نے خود کو افغان ملیشیاء کے درمیان جاکر دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو گئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے میں افغان ملیشیا کمانڈر بھی ہلاک ہوا ہے، واقعہ کے فوری بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیا اور لاشوں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا، اسد آباد کے ہسپتال میں 40 زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، ہلاکتیں بڑھنے کاخدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی گورنر وحید اللہ کلیم زئی نے بتایا کہ بمبار ایک موٹر سائیکل پر سوار تھا اور اسد آباد میں ایک سرکاری دفتر کے سامنے جا کر اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ انھوں نے بتایا کہ مرنے والے زیادہ افراد عام شہری اور بچے ہیں جو یا تو ادھر سے گزر رہے تھے یا پھر پارک میں کھیل رہے تھے۔ حملے کی فوری وجہ نہیں معلوم ہو سکی ہے اور نہ ہی کسی نے ذمے داری لی ہے۔ تاہم اس حملے میں ایک قبائلی سردار اور ملیشیا کمانڈر حاجی خان جان کی موت ہو گئی ہے۔ خیال رہے کہ وہ گزشتہ سال سے طالبان کے خلاف کئی کارروائیوں میں شامل رہے تھے۔ دریں اثنا کنڑ میں دولت اسلامیہ کی سرگرمیاں بھی نظر آئی ہیں تاہم ہمارے نامہ نگار کے مطابق انھیں کئی جانب سے مزاحمت اور مخالفت کا سامنا ہے

ٹینو فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کے نئے صدر منتخب

زیورخ: سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے جیانی انفینٹینو فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا کے نئے صدر منتخب ہوگئے ہیں، 45 سالہ جیانی انفینٹینو یورپی فٹبال ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ہیں۔ انفنٹینو کو فیفا کانگریس کے دوسرے راؤنڈ میں 115 ووٹ ملے جبکہ ایشین فٹ بال کنفیڈیریشن کے صدر کو 88 ووٹس ملے۔ انہیں ایک ایسے موقع پر صدر منتخب کیا گیا ہے جب کھیل کی ساکھ اپنے نچلے ترین مقام پر ہے۔ اس سے قبل بلاٹر ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر چھ سال کی پابندی عائد کی گئی جبکہ سوئس اور امریکی حکام کی جانب سے فیفا میں کرپشن کی تحقیقات جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیفا کے صدر کا انتخاب سوئٹزر لینڈ کے شہر زیورخ میں منعقدہ انتخابات میں ہوا جن میں 207 ممالک سے فیفا کے مندوبین نے حصہ لیا،انتخاب کے پہلے مرحلے میں کوئی امیدوار بھی واضح اکثریت حاصل کرنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔ تاہم دوسرے مرحلے میں جیانی نے 115 ووٹ حاصل کیے جو ان کے قریب ترین حریف شیخ سلمان بن ابراہیم الخلیفہ سے 27 ووٹ زیادہ تھے۔ دوسرے مرحلے میں اردن کے پرنس علی الحسین کے حصے میں صرف چار ووٹ آئے جبکہ فرانس سے تعلق رکھنے والے جیروم شیمپئین کو کوئی ووٹ نہ ملا۔ تنظیم کے صدر کا عہدہ 79 سالہ سیپ بلیٹر کے مستعفی ہونے کے بعد خالی ہوا تھا۔ سیپ بلیٹر جو 1998 سے فیفا کی صدارت پر فائز تھے گذشتہ برس اپنے عہدے سے علیحدہ ہوئے تھے۔ فیفا کی ضابط اخلاق کمیٹی نے سیپ بلیٹر اور ان کے قریبی مشیل پلاٹینی پر قواعد کی خلاف ورزی کے جرم میں چھ سال تک فٹبال سے متعلق کسی بھی سرگرمی میں حصہ لینے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔ جیانی انفینٹیانو صرف اس وقت صدارتی دوڑ میں شامل ہوئے تھے جب یہ واضح ہوگیا تھا کہ مشیل پلا ٹینی کو فیفا کا صدارتی الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں ملے گی۔

Monday, February 22, 2016

نیب کا 50ن لیگ کے سرکردہ لوگوں کیخلاف تحقیقات کاعندیہ

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب ) نے پنجاب سے مسلم لیگ (ن) کے 50 سرکردہ رہنماں کے خلاف اربوں روپے کی کرپشن کی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے گورنر پنجاب رفیق رجوانہ کے خلاف بھی ایک ارب روپے کرپشن کی تحقیقات شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ نیب ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پنجاب کی 50 اعلی مقتدر شخصیات کے خلاف کرپشن تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے ان شخصیات پر سرکاری زمینیں ہتھیانے ، سرکاری فنڈز ہضم کرنے اور اختیارات کا ناجائز اختیارات کے استعمال کرنے کے الزمات ہیں ۔گورنر پنجاب کو بہاالدین زکریا یونیورسٹی لاہور کیمپس میں مبینہ ایک ارب روپے کی کرپشن بارے پوچھ گچھ کی جائے گی ۔ رفیق رجوانہ بہاالدین زکریا یونیورسٹی کے قانونی مشیر تھے جب یہ کرپشن کی گئی نیب نے اس سکینڈل میں وائس چانسلر ، رجسٹرار وغیرہ کو پہلے ہی حراست میں لے رکھا ہے ۔شاہ صدر میں سرکاری زمین کی لیز پر الاٹمنٹ ، چنیوٹ میونسپل کمیٹی کے فنڈز سے دریائے چناب پر پل کی تعمیر اور ناجائز اثاثے بنانے پر شریف خاندان کے مقتدر شخصیات جن میں وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف ، حمزہ شہباز شریف ، سلمان شہباز اور رمضان شوگر مل کے دیگر ڈائریکٹرز سے پوچھ گچھ کئے جانے کا امکان ہے ۔ سرکاری زمینوں پر قبضہ کرنے پر ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی اختر گورچانی کے خلاف کرپشن تحقیقات کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات اور سابق وزیر جیل خانہ جات کے خلاف قیدیوں کے لئے 3 ارب روپے کی ناقص غذائی اشیا خریدنے کی تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے آڈٹ حکام نے اس سکینڈل کا انکشاف کیا ہے ۔ رانا ثنا اللہ اور رانا مشہود کے خلاف کرپشن اور ناجائز اثاثے بنانے اور سرکاری فنڈز کا غلط استعمال کے الزامات کی تحقیقات التوا میں پڑی ہیں ۔ ایم پی اے سردار آصف نکئی ،ایم این اے رانا اسحاق ، ایم این اے افتخار شاہ کے خلاف کرپشن تحقیقات شروع کئے جانے کا امکان ہے ۔رپورٹ کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے وارث کھکو اور حسنین کنسٹرکشن کمپنی کی مالک راشدہ یعقوب کے خلاف کرپشن تحقیقات بھی التوا کا شکار ہیں ۔ اورنج ٹرین منصوبہ کے ایم ڈی کے علاوہ میٹروبس منصوبہ راولپنڈی میں کروڑوں روپے کی کرپشن پر حنیف عباسی و دیگر اعلی افسران کے خلاف کرپشن تحقیقات کئے جانے کا امکان ہے ۔ذرائع کے مطابق پنجاب پولیس میں 65 کروڑ روپے کے پٹرول خریدنے بارے بھی اعلی پولیس حکام کے خلاف تحقیقات آخری مرحلہ میں ہیں اس میں آئی جی پنجاب و دیگر اعلی افسران کو شامل تفتیش کئے جانے کا امکان ہے ۔نیب ذرائع کے مطابق پنجاب کے اعلی بیوروکریسی کے خلاف التوا میں پڑے اربوں روپے کرپشن مقدمات کو بھی جلد حتمی نتیجہ تک پہنچایا جائے گا ۔وزیر اعظم نواز شریف ، شہباز شریف کے خلاف پہلے ہی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں ۔

موبائل فون کا استعمال مردوں کیلئے نقصان دہ

اہور: سائنسدانوں نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ موبائل فونز سے نکلنے والی برقی مقناطیسی لہریں مردوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ طبی ماہرین ایک عرصے سے خیال ظاہر کر رہے تھے کہ موبائل فونر کی برقی مقناطیسی لہریں مردوں کے مادہ تولید کے لئے نقصان ہوتی ہیں لیکن اب پہلی مرتبہ سائنسدانوں نے تحقیق سے ثابت کر دیا ہے کہ یہ خیال درست تھا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی حیفہ یونیورسٹی کے سائنسدانون نے موبائل فون استعمال کرنے والے مردوں کی ایسی عادات کا جائزہ لیا جن کے نتیجے میں ان کے مادہ تولید کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھی گئی۔ سائنسدانوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ مردوں کو روزانہ ایک گھنٹے سے زیادہ موبائل فون استعمال کرنے سے پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ موبائل فون اس وقت بھی خطرناک ہوتے ہیں جب انہیں چارج کیا جا رہا ہوتا ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موبائل فون استعمال کرنے کی عادات کے سبب مردوں میں مادہ تولید کی تعداد کم ہو سکتی ہے یا اس کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

خاتون نے بیت الخلا کیلئے بکریاں بیچ دیں، مودی پاوں پڑ گئے

اسلام آباد: 'شائننگ انڈیا' کے نعرے پر عمل کرتے ہوئے بھارت کی ضعیف ترین خاتون نے بیت الخلاء کی تعمیر کیلئے بکریاں بیچ دیں جس پر مودی نے 104 سالہ خاتون کے پائوں چھو لیے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کی مرکزی ریاست چھتیس گڑھ کے ضلع دھمتری میں 104سالہ خاتون نے بیت الخلاء کی تعمیر کیلئے اپنی 10بکریاں فروخت کر دیں۔ ملک میں صفائی کی خصوصی مہم کیلئے بکریوں کی فروخت کرنے پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے خاتون کنور بائی سے ملاقات کی اور ان کے پائوں چھوئے۔ اس موقع پر مودی نے خاتون کی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے روشن بھارت کی ایک بڑی مثال قائم کی ہے اور اس طرح کے اقدامات سے کھلی جگہوں پر رفع حاجت کرنے والوں کی کمی ہو گی۔ کنور بائی نے اپنی رہائش گاہ پر بیت الخلا ء کی تعمیر کیلئے اپنی 8 سے 10 بکریاں فروخت کیں اور گائوں کے دیگر خاندانوں سے بھی انہوں نے درخواست کی کہ وہ بیت الخلاء تعمیر کرائیں۔ کنور بائی ایسے گائوں میں رہتی ہے جہاں ٹی وی نہیں پہنچا اور نہ ہی اخبار پڑھی جاتی ہے مگر کسی طرح 'شائننگ انڈیا' کا نعرہ اس خاتون تک پہنچ گیا اور انہوں نے اس پر عمل کرنے کیلئے اپنی بکریاں بیچ دیں۔ وزیر اعظم نے ملاقات کے موقع پر لوگوں سے کہا کہ پسماندہ علاقے کے ضعیف افراد اپنے ملک کی بہتری کیلئے سرگرم ہو جائیں تو سمجھو وہاں تبدیلی آ رہی ہے۔ مودی نے کنور بائی کی اس کوشش پر گائوں کیلئے صفائی کی سہولیات مفت فراہم کرنے کا اعلان کیا۔

Saturday, February 20, 2016

بھارتی طلبا کےلیےپاکستانی حمایت

Image captionسارک منصوبے کے تحت دہلی میں قائم ساؤتھ ایشین یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم آٹھ جنوبی ایشیائی ممالک کے طلبا اور کچھ اساتذہ نے بھی جے این یو کے طلبا کی حمایت کی ہے۔
آزادیِ اظہار کے تحفظ کے نام پر جواہر لعل یونیورسٹی دہلی سے شروع ہونے والی طلبا تحریک کو بھارتی وزیرِ داخلہ راج ناتھ سنگھ کی خواہش کے برعکس بھلے جماعت الدعوۃ کے حافظ محمد سعید کی حمایت حاصل نہیں ہو سکی لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ سرحد پار جے این یو کے گرفتار صدر کنہیا کمار اور ان کے ساتھیوں کے کاز سے پاکستانی طلبا لا تعلق ہیں۔
بائیں بازو کی طلبا تنظیموں پر مشتمل ڈیموکریٹک الائنس نے اپنے کھلے خط میں نہ صرف جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبا کی جانب سے اندھی قوم پرستی کی مخالفت ، تعلیمی اداروں میں سوال اٹھانے کی آزادی کی موافقت اور تعلیمی ادارے کو ایک خاص طرح کے تنگ نظر نظریے کی آماجگاہ بنانے کی مزاحمت پر خراجِ تحسین پیش کیا ہے بلکہ گذشتہ ستر برس کے دوران پاکستانی تعلیمی اداروں میں سوچ کی آزادی حاصل کرنے اور مختلف آمریتوں کے خلاف کی جانے والی طلبا جدوجہد کا بھی حوالہ دیا ہے۔
سارک منصوبے کے تحت دہلی میں قائم ساؤتھ ایشین یونیورسٹی میں زیرِ تعلیم آٹھ جنوبی ایشیائی ممالک کے طلبا اور کچھ اساتذہ نے بھی علی الاعلان جے این یو کے طلبا کی حمایت کی ہے۔
پاکستان کے تعلیمی اداروں میں اگرچہ ہر سرکردہ سیاسی جماعت سے نتھی طلبا تنظیمیں فعال ہیں ۔مگر کیمپس میں باضابطہ طلبا سیاست اور یونین سازی پر جنرل ضیا الحق کے مارشل لائی دور میں انیس سو چوراسی سے جو پابندیاں عائد تھیں انہیں ضیا کے بعد آنے والی ہر حکومت نے ’ ابا کی میراث‘سمجھ کر آج بھی سینے سے لگا رکھا ہے ۔
ستم ظریفی یہ ہے کہ گذشتہ بتیس برس کے دوران جس ریاست نے طلبا سیاست کو لگام دے رکھی ہے اسی ریاست نے اس عرصے کے دوران مسلح جہادی اور فرقہ وارانہ سیاست کی نہ صرف حوصلہ افزائی کی بلکہ ان کے پھلنے پھولنے کے لیے سازگار ماحول بھی فراہم کیا۔
Image copyrightAP
Image captionجواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے طلبا کا یونین کے صدر کنہیا کمار کی گرفتاری کے خلاف ہڑتال اور احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے
چنانچہ ڈائیلاگ اور رواداری کی جگہ طلبا تنظیموں نے بھی عدم برداشت اور تشدد کی زبان اپنا لی ہے۔عین ممکن ہے کہ صحت مند طلبا سیاست کی جڑیں نہ کاٹی جاتیں تو متشدد گروہوں کو مایوسی سے بھرپور جوان خام مال شاید اتنی مقدار میں دستیاب نہ ہوتا۔
خود طلبا تنظیموں میں بھی اپنا سیاسی حق واپس لینے کی وہ خواہش دکھائی نہیں دیتی جو کسی نتیجہ خیز تحریک کی شکل اختیار کرسکے۔لہذا سرحد پار چلنے والی طلبا تحریک میں ماضی کے کئی سابق پاکستانی نوجوانوں کو اپنی جدوجہد کا عکس دکھائی دیتا ہے۔
اگرچہ خود پر عاشق اور خاص طرح کے موضوعاتی کنوئیں میں بند پاکستانی الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا میں جے این یو کی تحریک کو بہت زیادہ کوریج نہیں مل پائی ۔
تاہم پاکستان کے انگریزی پریس میں کچھ مضامین کے ذریعے بھارت میں آزادیِ اظہار کی جنگ اور پاکستان میں اس طرح کی جدوجہد اور خواہشات کا موازنہ ضرور کیا گیا ہے۔دو تین ٹی وی ٹاک شوز کا کم ازکم ایک حصہ بھارتی طلبا میں بڑھتی بے چینی اور انتہائی دائیں بازو کی ہندوتوا سوچ مسلط کرنے کی کوششوں پر بحث بھی نظر آئی۔
کسی کو امید نہیں کہ بدلے ہوئے غیر نظریاتی مادہ پرست ماحول میں جے این یو کی طلبا تحریک فرسودہ اقدار سے بغاوت کرنے والی انیس سو اڑسٹھ کی جنگ دشمن امن نواز عالمی طلبا تحریک کی شکل اختیار کرے گی اور دلی آج کے طلبا کا پیرس بن جائے گا ۔مگر اتنے برس بعد اگر جے این یو کے نوجوان اور ہمسایہ ممالک کی طلبا سیاست کے تنِ مردہ میں سوال کرنے کی آزادی کے تعلق سے ایک مشترکہ کاز کی زرا بھی بجلی دوڑانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یہ بذاتِ خود ایک اہم بات ہے ۔

’پرویز مشرف کوگرفتار کر کے عدالت میں پیش کریں‘

سلام آباد کی مقامی عدالت نے لال مسجد کے سابق نائب خطیب غازی عبدالرشید کے مقدمۂ قتل میں سابق صدر پرویز مشرف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔
ایڈیشنل سیشن جج پرویز القادر میمن نے لال مسجد آپریشن کیس میں سابق صدر کی استثنیٰ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کر دیے۔
سنیچر کو اس مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے پولیس کو حکم دیا کہ وہ پرویز مشرف کو گرفتار کر کے 16 مارچ کو عدالت میں پیش کریں۔
نامہ نگار شہزاد ملک کے مطابق اس مقدمے کی اب تک 54 سماعتیں ہو چکی ہیں تاہم سابق صدر اس میں ایک بار بھی پیش نہیں ہوئے۔
خیال رہے کہ اس مقدمے میں پرویز مشرف کے وارنٹ گرفتاری پہلے بھی جاری کیے گئےتھے جنھیں ہائی کورٹ نے کالعدم قرار دیتے ہوئے بھیج دیے تھے۔
عدالت کا اس بارے میں موقف تھا کہ پرویز مشرف کے وکیل اس کیس میں عدالت کو مزید مواد فراہم کرنا چاہتے ہیں۔
یاد رہے کہ سنہ 2007 میں اسلام آباد میں واقع لال مسجد میں ہونے والے فوجی آپریشن میں مسجد کے نائب خطیب غازی عبدالرشید ہلاک ہوگئے تھے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے جولائی سنہ 2013 میں اسلام آباد پولیس کو ہدایت کی تھی کہ سنہ 2007 میں لال مسجد پر ہونے والے فوجی آپریشن سے متعلق سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف اگر کوئی جُرم بنتا ہے تو اُن کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔
لال مسجد اور اس سے ملحقہ جامعہ حفصہ میں سکیورٹی فورسز کے جانب سے آپریشن میں ایک سو سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اُس وقت کی حکومت کا کہنا تھا کہ مسجد میں شدت پسندوں نے پناہ لی ہوئی تھی جو کہ قانون کی عمل دراری کو تسلیم نہیں کرتے تھے۔

علیگڑھ یونیورسٹی میں ’بیف بریانی‘ پر ہنگامہ

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی جو پہلے ہی اپنے اقلیتی تشخص کو برقرار رکھنے کےلیے کوشاں ہے، ایک اور تنازعے میں پھنس گئی ہے۔
اس بار یہ تنازع جمعہ کے روزسوشل میڈیا پر ایسی رپورٹ سامنے آنے کے بعد شروع ہوا کہ یونیورسٹی کے کیفے ٹیریا میں ’بیف بریانی‘ فروخت ہو رہی ہے۔
رپورٹ میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ بریانی میں استعمال ہونے والا گوشت گائے کا ہے اور اس رپورٹ کے ساتھ یونیورسٹی کی کینٹین کے مینیو کی ایک تصویر بھی شائع کی گئی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
یونیورسٹی نے گائے کے گوشت کے الزام کو رد کرتے ہوئے کہا کہ علیگڑہ مسلم یونیورسٹی وہ واحد ادارہ ہے جہاں ایک سو سال پہلے گائے کا گوشت بیچنے پر پابندی عائد کی گئی ہے جو اب بھی برقرار ہے۔
علیگڑہ شہر کی میئر شکونتکہ بھارتی نے، جن کا تعلق حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی سے ہے، سنیچر کے روز بی جے پی کے رہنماؤں اور کارکنوں کے ہمراہ پولیس سربراہ کےدفتر کے سامنے مظاہرہ کیا ہے۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ پولیس یونیورسٹی کی کینٹین کے ٹھیکیدار کے خلاف مقدمہ درج کرے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ وہ معاملے کی ابتدائی تحقیقات کر رہی ہے۔
جب یہ خبر سوشل میڈیا پر چلی تو یونیورسٹی کے پراکٹر محسن خان نے یونیورسٹی کے میڈیکل کالج کی کینٹین کا دورہ کیا اور ابتدائی تحقیقات کیں۔
علیگڑہ مسلم یونیورسٹی کے ترجمان راحت ابرار نے واضح کیا کہ بیف بریانی میں گائے کےگوشت کے استعمال کا الزام اس گھناؤنی سازش کا حصہ ہے جو یونیورسٹی کے تشخص کو خراب کرنےکے لیے تیار کی گئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ بریانی میں جس بیف کا ذکر ہے وہ دراصل بھینس کا کوشش ہے نہ کہ گائے کا۔
یونیورسٹی کے ترجمان نے کہا کہ یہ الزام ادارے کو بدنام کرنے کی سازش کے علاوہ کچھ نہیں ہے اور جس بیف بریانی کا ذکر ہے وہ دراصل بھینس کے گوشت سے تیار کی گئی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ یونیورسٹی کی کینیٹن کےٹھیکے کی معیاد 23 فرروی کو ختم ہو رہی ہے کچھ لوگ یہ اس ٹھیکے کو لینے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور وہ اسی لیے جان بوجھ کر تنازعہ کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

Saturday, February 13, 2016

زیب کے گانوں نے ’’فتور‘‘ کامیوزک چینلز چارٹ پر نمایاں پوزیشن پر پہنچا دیا


بالی ووڈ کے سنجیدہ حلقوں نے زیب کی آواز کو بھارتی فلم انڈسٹری کے لیے ایک خوبصورت تحفہ قرار دیا ہے فوٹو : فائل
 لاہور:  پاکستان کی معروف گلوکارہ زیب کے فلم ’’ فتور‘‘ کے لیے گائے گیتوں کی دھوم، میوزک چینلزکے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی دیکھنے والوں کی تعداد لاکھوں میں پہنچ گئی۔
اداکارہ کترینہ کیف اور ادیتیہ رائے کپور پر فلمائے جانے والے دو گیتوں کوجہاں فلم میکرز نے پروموشن کے لیے استعمال کیا، وہیں ان گیتوں کی بدولت فلم کا میوزک چینلز چارٹ پر نمایاں پوزیشن پر پہنچ چکا ہے۔
بالی ووڈ کے سنجیدہ حلقوں نے زیب کی آواز کو بھارتی فلم انڈسٹری کے لیے ایک خوبصورت تحفہ قرار دیا ہے جبکہ بہت سے معروف میوزک ڈائریکٹرز نے بھی ان کی خدمات حاصل کرنے کی ٹھان لی ہے۔ اس سلسلہ میں گلوکارزیب نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایاکہ ’’ فتور‘‘ کی ریلیز سے قبل ہی فلم کا میوزک بہت مقبول ہوچکا ہے۔
بھارت اور دیگر ممالک کے میوزک چینلز پر فلم کے گیت پسند کیے جا رہے ہیں فلم کا میوزک امیت ترویدی اورکومیل شیان نے ترتیب دیا تھا جس وقت ہم دونوں گیتوں ’’بتیاں‘‘ اور ’’ہمی نستو‘‘ کی ریکارڈنگ کررہے تھے، اس وقت ہی ان کا زبردست رسپانس سامنے آیا تھا لیکن میں اورفلم کی پوری ٹیم یہ چاہتی تھی کہ ہمارا کام تب تک اچھا نہیں ہوسکتا جب تک عام لوگ اس کو پسند نہ کریں۔ خوش قسمتی سے فلم کا میوزک جب چینلز سے آن ایئرہوا تو پھر دیکھتے ہی دیکھتے اس کی پسندیدگی بڑھنے لگی۔
خاص طور پر سوشل میڈیا پر جب ان گیتوں کے پرومو اپ لوڈ ہوئے تو پھر دنیا بھر سے اچھا اور منفرد سننے والوں کی بڑی تعداد نے پسندیدگی کے ساتھ اپنی رائے کا اظہار کیا۔فلم کی کاسٹ میں ویسے توآج کے دور کی معروف اداکارہ کترینہ کیف اور ادیتیارائے کپورمرکزی کردارمیں شامل ہیں لیکن میری پسندیدہ فنکارہ تبو بھی ایک اہم کردارادا کر رہی ہیں، جوشائقین کی توجہ کا مرکز بنے گا۔ ایک سوال کے جواب میں گلوکارہ زیب نے کہا کہ فلم کا میوزک بھارت سمیت دنیا بھرمیں پسند کیا گیا ہے اورپاکستان میں بھی اس کواچھا رسپانس ملا ہے۔
خصوصاً میوزک کے حلقوں نے اس انداز کوسراہا ہے۔ جہاں تک بات میری ایکٹنگ کی ہے تومجھے فلموں میں کام کرنے کی آفرز کا سلسلہ توکافی عرصہ سے جاری ہے اورحال ہی میں ایک فلم میں بطور مہمان اداکارہ کے اپنی صلاحیتیں دکھا چکی ہوں لیکن مستقبل میں بطور ہیروئن کب جلوہ گرہوں گی، یہ میرے چاہنے والوں کے لیے ایک بڑا سرپرائز ہوگا۔

أسعار العملات اليوم السبت في مصر

190
كتب ربيع شعبان
سجلت أسعار العملات و الدولار الأمريكى أمام الجنيه المصرى، اليوم السبت في مصر، استقرار نسبي، حيث بلغ متوسط سعر صرف الدولار الأمريكى أمام الجنيه المصرى، 7.808 جنيه للشراء و7.8301 جنيه للبيع، وسجل اليورو الأوروبى 8.713 جنيه للشراء و8.7423 للبيع.
وسجل اليورو الأوروبى 8.713 جنيه ل.لشراء و8.7423 للبيع. 2-سعر الجنيه الإسترلينى اليوم سجل الجنيه الإسترلينى 11.3216 جنيه للشراء و11.3576 جنيه للبيع،
وسجل الفرنك السويسرى 7.875 جنيه للشراء و7.9052 جنيه للبيع، وبلغ الين اليابانى “100 ين” 6.6787 جنيه للشراء و6.6987 جنيه للبيع، وسجل سعر صرف اليوان الصينى 1.1872 جنيه للشراء و1.1916 جنيه للبيع

«الأطباء»: حادث «مستشفى المطرية» عمل إرهابي من الشرطة

كتبت: دينا محمد
ندد عضو مجلس نقابة الأطباء الدكتور خالد سمير، بإعتداء قوات الشرطة على أطباء مستشفى المطرية التعليمي، مؤكداً عل إنه لا علاقة لقيام الشرطة بواجبها بما حدث في المستشفى.
ووصف سمير في مداخلة هاتفية مع فضائية “دريم 2” اليوم السبت، قيام أفراد الشرطة بالاعتداء على أطباء مستشفى المطرية وسحلهم وضربهم بالأحذية، وتلفظهم بألفاظ عنصرية واستدعائهم عناصر خارجية للقيام بالبلطجة على الأطباء، باﻻعتداء اﻹرهابي من تنظيم عصابي، ﻻفتاً إلى أن هذا التصرف به إهانة كبيرة لجهاز الشرطة وقياداتها، على حد تعبيره.
وتابع: “اعتداء أفراد الشرطة ليس مجرد خطأ عابر ولا يمكن مقارنته بأخطاء الأطباء البشرية الغير متعمدة”.
وأستطرد سمير: ” لو أن المعتدي هو طبيب أو أي مواطن آخر كان زمانه ملقى في السجن الآن، وربما حكم على أنه إرهابي، لكن ما يحدث اﻵن هو محاولة لتقليل ومنع الحساب عن أفراد الشرطة المعتديين لأكثر من أسبوعين”، على حد قوله.
وأوضح سمير أن ما حدث أمس بالنقابة هي جمعية عمومية للأطباء وليست مظاهرة احتجاجية.

الأسهم الأمريكية تغلق على ارتفاع.. وتنهي الأسبوع منخفضة

وكالات
صعدت الأسهم الأمريكية /الجمعة/ دافعة مؤشر (ستاندرد آند بورز) للارتداد عن خمس جلسات من الخسائر مع تعافي أسهم المؤسسات المالية والشركات المرتبطة بالسلع الأولية.
وأنهى مؤشر داو جونز الصناعي جلسة التداول في بورصة وول ستريت مرتفعا 313.66 نقطة أو ما يعادل 2.00 بالمئة إلى 15973.84 نقطة في حين صعد مؤشر ستاندرد آند بورز500 الأوسع نطاقًا 35.70 نقطة أو 1.95 بالمئة ليغلق عند 1864.78 نقطة.
وأغلق مؤشر ناسداك المجمع الذي تغلب عليه أسهم التكنولوجيا مرتفعًا 70.68 نقطة أو 1.66 بالمئة إلى 4337.51 نقطة.
وتنهي المؤشرات الثلاثة الأسبوع على خسائر مع هبوط داو جونز 1.4 بالمئة وستاندرد آند بورز 0.8 بالمئة وناسداك 0.6 بالمئة، بحسب وكالة أنباء “واس”.

Monday, February 8, 2016

کینیڈ ا: تیل کی قیمتیں کم ہونے سے فضائی کرایوں میں کمی


ٹورنٹو: کینیڈا میں تیل کی قیمتیں کم ہونے سے فضائی کرایوں میں کمی کر دی گئی ہے۔ تیل کی قیمتیں کم ہونے کی وجہ سے کینیڈا میں فضائی کمپنیوں نے اپنے کرائے کم کر دئیے ہیں۔ اندرون ملک فلائٹس کے کرایوں میں 7.3 فی صد کمی ہوئی ہے جب کہ بین الاقوامی پروازوں میں 5 فی صد کمی ہوئی ہے۔ کینیڈا میں جنوری میں اوسط کرایہ 508 ڈالر تھا۔ تاہم اب کرایوں میں کمی ہو رہی ہے۔ فضائی کمپنیوں نے موسم گرما میں کرایو ں میں اضافہ کر دیا تھا۔

کینیڈین وزیراعظم کا داعش کیخلاف حملے روکنے کا اعلان

ٹورانٹو: کینیڈین وزیراعظم نے داعش کیخلاف شام اور عراق میں فضائی حملوں کو روکنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اتحادی افواج کی جانب سے شام اور عراق میں داعش کیخلاف فضائی حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ تاہم اس موقع پر کینیڈین وزیراعظم کی جانب سے حیران کن اعلان سامنے آیا ہے۔ کینیڈین وزیراعظم نے داعش کیخلاف شام اور عراق میں فضائی حملوں کو روکنے کا اعلان کر دیا ہے