Saturday, February 27, 2016

کنڑ میں خود کش حملہ، افغان کمانڈر سمیت 13 افراد ہلاک


کابل: افغانستان کے صوبے کنڑ میں ایک خودکش بمبار نے افغان فوجیوں کے درمیان خود کو دھماکے سے اڑا دیا، کمانڈر سمیت کم ازکم 13 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے، مرنے والے زیادہ افراد عام شہری اور بچے ہیں، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہفتے کو افغان صوبے کنڑ کے علاقے اسد آباد میں گورنر ہائوس کے قریب خود کش بمبار نے خود کو افغان ملیشیاء کے درمیان جاکر دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہو گئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق حملے میں افغان ملیشیا کمانڈر بھی ہلاک ہوا ہے، واقعہ کے فوری بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لیا اور لاشوں اور زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کیا، اسد آباد کے ہسپتال میں 40 زخمیوں کو لایا گیا جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے، ہلاکتیں بڑھنے کاخدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی گورنر وحید اللہ کلیم زئی نے بتایا کہ بمبار ایک موٹر سائیکل پر سوار تھا اور اسد آباد میں ایک سرکاری دفتر کے سامنے جا کر اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ انھوں نے بتایا کہ مرنے والے زیادہ افراد عام شہری اور بچے ہیں جو یا تو ادھر سے گزر رہے تھے یا پھر پارک میں کھیل رہے تھے۔ حملے کی فوری وجہ نہیں معلوم ہو سکی ہے اور نہ ہی کسی نے ذمے داری لی ہے۔ تاہم اس حملے میں ایک قبائلی سردار اور ملیشیا کمانڈر حاجی خان جان کی موت ہو گئی ہے۔ خیال رہے کہ وہ گزشتہ سال سے طالبان کے خلاف کئی کارروائیوں میں شامل رہے تھے۔ دریں اثنا کنڑ میں دولت اسلامیہ کی سرگرمیاں بھی نظر آئی ہیں تاہم ہمارے نامہ نگار کے مطابق انھیں کئی جانب سے مزاحمت اور مخالفت کا سامنا ہے

No comments:

Post a Comment