انڈونیشیا میں فوجی حکام کا کہنا ہے کہ ایک مال بردار فوجی طیارہ شمالی سماٹرا میں شہری علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا ہے۔
اس حادثے میں اب تک پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے تاہم اس تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔حکام کے مطابق یہ حادثہ منگل کو مدان نامی شہر میں پیش آیا جہاں چار انجن والا ہرکیولیس طیارہ آباد رہائشی آبادی پر گر گیا۔
فوج کے ایک ترجمان فواد باسیا نے کہا ہے کہ طیارہ دوپہر بارہ بج کر آٹھ منٹ پر فضائیہ کے اڈے سے اڑا تھا اور دو منٹ بعد ہی پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر شہر میں گر کر تباہ ہوگیا۔
مقامی ٹی وی چینلز کے مطابق طیارہ دو مکانات اور ایک کار پر گرا اور اس میں آگ لگ گئی۔
فوجی ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ طیارے پر عملے کے کم از کم 12 افراد سوار تھے اور اب تک پانچ لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تاحال یہ واضح نہیں کہ اس حادثے میں کتنے افراد ہلاک ہوئے ہیں اور آیا زمین پر بھی کوئی شخص اس حادثے میں مرا ہے یا نہیں۔
حادثے کے بعد جائے وقوع پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں لیکن شدید آگ اور دھوئیں کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو مشکلات درپیش ہیں۔
انڈونیشیا میں ماضی میں بھی فوجی مال بردار طیاروں کے گرنے کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔
سنہ 2009 میں جکارتہ سے مشرقی جاوا جانے والے سی 130 ہرکیولیس طیارے کے حادثے میں 97 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
انڈونیشیا کی فضائیہ ماضی میں کہتی رہی ہے کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے اسے بہت مشکلات کا سامنا رہا ہے۔
انڈونیشیا میں فوجی حکام کا کہنا ہے کہ ایک مال بردار فوجی طیارہ شمالی سماٹرا میں شہری علاقے میں گر کر تباہ ہوگیا ہے۔
اس حادثے میں اب تک پانچ افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے تاہم اس تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔حکام کے مطابق یہ حادثہ منگل کو مدان نامی شہر میں پیش آیا جہاں چار انجن والا ہرکیولیس طیارہ آباد رہائشی آبادی پر گر گیا۔
فوج کے ایک ترجمان فواد باسیا نے کہا ہے کہ طیارہ دوپہر بارہ بج کر آٹھ منٹ پر فضائیہ کے اڈے سے اڑا تھا اور دو منٹ بعد ہی پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر شہر میں گر کر تباہ ہوگیا۔
مقامی ٹی وی چینلز کے مطابق طیارہ دو مکانات اور ایک کار پر گرا اور اس میں آگ لگ گئی۔
فوجی ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ طیارے پر عملے کے کم از کم 12 افراد سوار تھے اور اب تک پانچ لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ تاحال یہ واضح نہیں کہ اس حادثے میں کتنے افراد ہلاک ہوئے ہیں اور آیا زمین پر بھی کوئی شخص اس حادثے میں مرا ہے یا نہیں۔
حادثے کے بعد جائے وقوع پر امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں لیکن شدید آگ اور دھوئیں کی وجہ سے امدادی کارکنوں کو مشکلات درپیش ہیں۔
انڈونیشیا میں ماضی میں بھی فوجی مال بردار طیاروں کے گرنے کے واقعات پیش آ چکے ہیں۔
سنہ 2009 میں جکارتہ سے مشرقی جاوا جانے والے سی 130 ہرکیولیس طیارے کے حادثے میں 97 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
انڈونیشیا کی فضائیہ ماضی میں کہتی رہی ہے کہ فنڈز کی کمی کی وجہ سے اسے بہت مشکلات کا سامنا رہا ہے۔
No comments:
Post a Comment